Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے اختیارات کا قانون معطل کر دیا

سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے اختیارات کا قانون معطل کر دیا. جمعرات کی شام عدالت سے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا. سپریم کورٹ نے آج کی س...

سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے اختیارات کا قانون معطل کر دیا.

جمعرات کی شام عدالت سے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا.

سپریم کورٹ نے آج کی سماعت پر آٹھ صفحات پر مبنی حکمنامہ جاری کرتے ہوئےسپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر عملدرآمد روک دیا.

کہا گیا کہ بل پر صدر دستخط کریں یا نہ کریں دونوں صورتوں میں اس پر عملدرآمد نہیں ہوگا.

سپریم کورٹ نے تحریری حکم جاری کرتے ہوئے مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی، تحریک انصاف،جے یو آئی، ایم کیو ایم، بی اے پی، ق لیگ کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں.

کہا گیا کہ عدالت کسی قانون کو معطل نہیں کر سکتی. بادی النظر میں بل کے ذریعے عدلیہ کی آزادی میں مداخلت کی گئی، عدلیہ کی آزادی میں مختلف طریقوں سے براہ راست مداخلت کی گئی ہے.

عدالتی حکمنامے کے مطابق بل قانون کا حصہ بنتے ہی عدلیہ کی آزادی میں مداخلت شروع ہو جائے گی، بل پر عبوری حکم کے ذریعے عملدرآمد روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں.

قبل ازیں دوران سماعت پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ اُن کو پارلیمنٹ کا بہت احترام ہے اور عدلیہ کی آزادی بھی اہم ہے۔

جمعرات کو سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ ہرویسجر بل کے خلاف درخواستوں پر ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے وفاقی حکومت ،اٹارنی جنرل اور سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کیے ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ’عدلیہ کیا آزادی اہم معاملہ ہے، پارلیمنٹ کا بہت احترام ہے۔ کیس کو جلد دوبارہ مقرر کیا جائے گا۔ جائزہ لینا ہے کہ اس معاملے میں آئینی خلاف ورزی تو نہیں ہوئی۔‘

چیف جسٹس نے کہا کہ ’ججز کی دستیابی کو مد نظر رکھ کر جلد سماعت کے لیے مقرر کریں گے۔

درخواستگزار کے وکیل امتیاز صدیقی نے موقف اپنایا کہ حسبہ بل کے کیس میں بھی سپریم کورٹ نے منظور شدہ بل کا جائزہ لیا۔ حسبہ بل کیس ناقابل سماعت ہونے کے اعتراضات سپریم کورٹ نے مسترد کیے۔ سپریم کورٹ نے حسبہ بل کو غیر آئینی قرارد دیا تھا۔ حسبہ بل صدارتی ریفرنس کی صورت میں سپریم کورٹ آیا تھا۔‘