Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

پروگرام کے دوران شعیب اختر اور نعمان نیاز میں ناخوشگوار واقعہ ، پی ٹی وی سپورٹس نے بڑا قدم اٹھا لیا

گزشتہ شب نیوزی لینڈ کی جیت کے بعد پی ٹی وی سپورٹس پر پروگرام کے دوران میزبان نعمان نیاز اور سابق فاسٹ باولر شعیب اختر کے درمیان ناخوشگوار وا...

گزشتہ شب نیوزی لینڈ کی جیت کے بعد پی ٹی وی سپورٹس پر پروگرام کے دوران میزبان نعمان نیاز اور سابق فاسٹ باولر شعیب اختر کے درمیان ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس پر شعیب نے پروگرا م سے اٹھ کر چلے گئے اور استعفیٰ دیدیا جبکہ بعدازاں انہوں نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے واقعہ پر روشنی بھی ڈالی ۔

سرکاری ٹی وی نے پروگرام کے دوران پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔انکوائری کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہو گا جس میں نعمان نیاز اور شعیب اختر کے درمیان پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی ۔

سوشل میڈیا پر نعمان نیاز کی جانب سے شعیب اختر کو براہ راست نشر ہونے والے پروگرام میں چلے جانے کا کہنے پر کافی ہنگامہ برپا ہے اور صارفین سابق فاسٹ باولر کے حق میں آگے آتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر اس وقت شعیب اختر اور نعمان نیاز کا ٹرینڈ تیزی سے عوام میں مقبول ہورہاہے اور ایک نئی بحث چھڑ گئی جس میں نعمان نیاز کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔


سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ معاملے کو ختم کرنے کے لیے میں نے کہا کہ ہم مذاق کر رہے تھے، میں نے ڈاکٹر نعمان سے کہا کہ کہ معذرت کر لیں لیکن جب انہوں نے معذرت نہیں کی تو میں نے شو چھوڑ دیا۔

شعیب اختر کا کہنا تھا میں نے معاملے کو پروگرام میں سنبھالنے کی کوشش کی مگر ڈاکٹر نعمان نے میری توہین کی، غیر ملکی اسٹارز اور قومی اسٹارز کیا سوچیں گے کہ یہ کیا ہو رہا ہے، ڈاکٹر نعمان نے معافی نہیں مانگی اس لیے میں نے پروگرام سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔


اس سارے معاملے پر میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز نے بھی سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا اور کہا کہ میں حیران ہوں کہ کیسے کوئی شعیب اختر کو صرف ایک سٹار کے طور پر یاد کر سکتا ہے، وہ تو ’بیسٹ آف دی بیسٹ‘ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، شعیب اختر ملک کے لیے جو اعزازات لائے ان سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا۔ڈاکٹر نعمان نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ایک طرف کی کہانی ہمیشہ اپنی طرف متوجہ کرتی ہے، ہم طویل عرصے سے دوست ہیں، میں ہمیشہ ان کے بہتر مستقبل کے لیے دعا گو ہوں۔