Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کامیاب، منگل تک معاملہ حل ہو جائے گا: شیخ رشید

وزیر داخلہ شیخ رشید نے حکومت اور کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ اتوار کو مقامی ذرائع ابلاغ س...

وزیر داخلہ شیخ رشید نے حکومت اور کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

اتوار کو مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ’کالعدم تنظیم کے شرکا منگل تک مریدکے میں بیٹھیں گے۔ تمام بند راستے کھول دیے جائیں گے، مطالبات کا جائزہ لے کر منگل تک معاملات حل کر لیے جائیں گے۔‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وہ آج تفصیلی پریس کانفرنس کریں گے۔
اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ جیل میں قید ٹی ایل پی کے سربراہ سعد رضوی سے بیک ڈور مذکرات جاری ہیں۔
پنجاب کی وزارت داخلہ کے ایک اعلی افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ جیل میں ایک حکومتی وفد کی سعد رضوی ایک طویل ملاقات ہوئی ہے۔
سنیچر کو کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا ’لانگ مارچ‘ مریدکے پہنچا تھا جہاں انہوں نے رات گزاری۔
دوسری طرف کالا شاہ کاکو میں مڈھ بھیڑ کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو جلوس کے راستے سے ہٹا لیا جبکہ مریدکے میں جی ٹی روڈ پر رکھے گئے کنٹینرز کو کارکنوں نے رستے سے ہٹایا۔
مریدکے میں مقامی صحافی محمد حمید کے مطابق ٹی ایل پی کے کارکنان نے جی ٹی روڈ کو کسی بھی طرح کی ٹریفک کے لیے روک دیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ’وہ صحافیوں کو کوریج بھی نہیں کرنے دے رہے بلکہ ایک مقامی صحافی کو زدوکوب کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ جبکہ لوکل پولیس بالکل ہی غائب ہے۔‘
’پولیس نے جاتے ہوئے کھڑے کنٹینرز کا مٹی سے بھر دیا جس کو ٹی ایل پی کے کارکنان کے کدالوں سے خالی کر کے کنٹینر راستے سے ہٹا دئیے۔ اس کے بعد سے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ رات ادھر ہی گزاریں گے۔‘
قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر لاہور پہنچے تھے جہاں انہوں نے امن و امان کی صورتحال پر وفاقی و صوبائی وزرا اور پنجاب کے چیف سیکرٹری و آئی جی کے اجلاس کی صدارت کی۔
لاہور پولیس نے ٹی ایل پی کے کارکنوں سے جھڑپوں میں زخمی ہونے والے 44 پولیس اہلکاروں کی فہرست بھی جاری کی تھی جو مختلف ہسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔
کالعدم تحریک لبیک کے ترجمان سجاد سیفی نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ان کا قافلہ جی ٹی روڈ پر رواں دواں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں ان کے چھ کارکن ہلاک اور 70 زخمی ہوئے ہیں۔
وفاقی وزرا کی لاہور میں موجودگی کے حوالے سے سجاد سیفی نے کہا کہ ’ہم نے کب مذاکرات سے انکار کیا ہے، ہم تو مارچ شروع کرنے سے قبل حکومت کو کہہ رہے تھے کہ آئیں ہم سے بات کریں۔ ہم نے اب بھی حکومت سے مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔‘
کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے جمعے کو لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا تھا۔ ان کے دو بنیادی مطالبات میں سے ایک فرانسیسی سفیر کی ملک بدری ہے اور دوسرا جماعت کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی ہے۔
جمعے کے روز ہی تحریک لبیک نے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کا اعلان کرنے کے بعد سکیم موڑ سے مارچ کا آغاز کیا تھا۔