پشاور ( ویب ڈیسک ) خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں امن و امان کی صورتحال کے کیس پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر نے بی...
پشاور ( ویب ڈیسک ) خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں امن و امان کی صورتحال کے کیس پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، چیف الیکشن کمشنر نے بیلٹ باکس توڑ کر پیپرز پھاڑنے والے آزاد امیدوار ارشد علی کے فرار ہونے کا ذمہ دار ایس ایچ او ٹھہرا دیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے معاملے سماعت کی ، ریٹرننگ افسران ، ڈی آراو سمیت الیکشن کمیشن کےحکام اور پولیس اہلکار پیش ہوئے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ پولیس سے ہتھکڑی میں ملزم کیسے فرار ہو گیا؟، ایس ایچ او نے جواب دیا کہ ہجوم بہت زیادہ تھا جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ارشد علی فرار ہو گیا۔
چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن ڈیوٹی میں کوتاہی کرنیوالوں کو نہیں چھوڑیں گے، ڈسکہ الیکشن میں ملوث افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے، ذمہ داروں کیخلاف کریمنل کارروائی جاری ہے، الیکشن کمیشن کے اپنے افسران بھی ملوث ہوئے تو کارروائی ہوگی۔
ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سعید خان نے کہا کہ آزادامیدوارارشد علی نےحملہ کیا، بیلٹ پیپرپھاڑے، ارشد علی نےاپنے حامیوں کیساتھ بیلٹ باکسز توڑ ڈالے۔ سپیشل سیکرٹری نے کہا کہ پولیس کی درج ایف آئی آر میں کہیں گرفتاری کا ذکر نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ارشد علی کا کوئی رشتہ دار پولیس میں تو نہیں؟ ، کیا ایس ایچ او نے ارشد علی کی مدد کی، الیکشن کرانا مقدس ذمہ داری ہے ،پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ الیکشن کمیشن نے پشاور سے امیدوارارشد علی کوگرفتارکرکےپیش کرنےکاحکم دے دیا ،
آر او نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایچ او نے میرے سامنے ارشد علی کو پولیس وین میں ڈالا۔ ایس ایچ او نے کہا کہ میرا گن مین بھی زخمی ہے، ارشد علی کے بھاگنے کی ویڈیوز بھی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ویڈیوزلےلیں گے،ابھی تومعاملہ یہ ہے کہ ارشد علی کو آپ نے فرار کرایا ہے ، الیکشن کمیشن نے ایس ایچ او سے رپورٹ مانگ لی، پریذائیڈنگ افسر بھی رپورٹ طلب کی ۔
چیف الیکشن کمشنر نے ایس ایس پی کو ہدایت کی کہ ملزم کو اگلی سماعت پر پیش کریں ، ایس ایس پی نے کہا کہ متعلقہ افسران کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے محکمانہ کارروائی کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی۔