Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

بلوچستان میں معدنیات نکالنے کے لیے ریکوڈک کا نیا معاہدہ درست: سپریم کورٹ

پاکستان کی سپریم کورٹ نے بلوچستان میں معدنیات کی تلاش کے حوالے سے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا۔ جمعے کو صدر مملکت کی جانب سے بھیج...

پاکستان کی سپریم کورٹ نے بلوچستان میں معدنیات کی تلاش کے حوالے سے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا۔

جمعے کو صدر مملکت کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی نے 13 صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ سنایا۔

عدالت کے مطابق اس ریفرنس میں صدر مملکت نے دو سوالات پوچھے تھے۔ آئین پاکستان خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا۔

عدالت نے قرار دیا کہ صوبے معدنیات سے متعلق قوانین میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے مطابق بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی۔

بلوچستان اسمبلی کو بھی معاہدے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں اور ریکوڈک معاہدہ ماحولیاتی اعتبار سے بھی درست ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو اور بیرک گولڈ کمپنی کے صدر مسٹر مارک برسٹو نے ریکو ڈک کے حوالے سے نئے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

ریکوڈک کا نیا معاہدہ اس منصوبے پر ماضی میں کام کرنے والی ٹھیتیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کے دو شراکت داروں میں سے ایک کے ساتھ کیا جارہا ہے اور اس میں پچاس فیصد حصہ کمپنی کا جبکہ باقی پچاس فیصد حصہ وفاقی اور بلوچستان حکومت کا ہوگا۔