Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

ریڈ ہائفرز یعنی سرخ گائیں

ریڈ ہائفرز یعنی سرخ گائیں اسرائیل پانچ سرخ گائیوں کی قربانی کرنے جا رہا ہے اور اس موضوع کو لے کر پورے ملک میں ایک ہاہا کار مچی ہوئی ہے اور ...

ریڈ ہائفرز یعنی سرخ گائیں

اسرائیل پانچ سرخ گائیوں کی قربانی کرنے جا رہا ہے اور اس موضوع کو لے کر پورے ملک میں ایک ہاہا کار مچی ہوئی ہے اور ہر وی لاگرز اور یو ٹیوبر اس کے متعلق پروگرام کر رہا ہے ۔ ہم کوئی عالم دین نہیں ہیں لیکن پوری کوشش ہو گی کہ اس حوالے سے اسلامی نقطہ نظر کو قارئین کے سامنے رکھیں ۔ ریڈ ہائفرز یعنی ایسی سرخ گائیں جنھوں نے کبھی کھیتی باڑی نہ کی ہو اور نہ کبھی اس کا دودھ دھویا گیا ہو اور اس کی عمر کم از کم تین سال ہو اور اسرائیل نے جو گائیں امریکا سے ایک لاکھ ڈالر فی کس کے حساب سے 5 لاکھ میں خریدی ہیں ان کی عمر اپریل میں 3 سال ہو رہی ہے ۔ اس سے پہلے کہ آگے بڑھیں مختصر سی تفصیل یہودیوں کی تاریخ کے حوالے سے بیان کرنا مناسب ہو گا ۔ان کا پہلا ٹیمپل بخت نصر نے 579 قبل مسیح میں تباہ کیا اور ایک دن میں 133000 یہودیوں کو قتل کیا اور کم و بیش اتنے ہی یہودیوں کو قید کر کے لے گیا لیکن پھر ایرانی بادشاہ سائیرس اعظم نے 530 قبل مسیح میں جنھیں ہمارے کچھ لوگ جناب ذوالقرنین بھی کہتے ہیں انھوں نے اسے شکست دی اور انھیں رہائی دلائی اور یہودی دوبارہ شام میں آباد ہوئے اور ایک بار پھر ہیکل سلیمانی تعمیر کیا اور اللہ تعالیٰ نے انھیں عروجِ بخشا لیکن پھر چھ سات سو سال بعد جب یہودیوں نے روم سے چھیڑ چھاڑ شروع کی تو اس وقت کے رومن بادشاہ ویلا سپیسس نے اپنے بیٹے ٹائٹس کو جو بعد میں روم کا بادشاہ بنا، ان کی سرکوبی کے لئے بھیجا جس نے تین جنگوں کے بعد 76 عیسوی میں انھیں شکست دی اور زیادہ تر کو جلا وطن کر دیا ۔ یہ جناب عیسیٰ کے دنیا سے اٹھائے جانے کے کوئی 40 سال بعد کا واقعہ ہے ۔ اس نے یروشلم کی اینٹ سے اینٹ بجا دی تھی اور ہیکل سلیمانی ایک بار پھر گرا دیا گیا لیکن ایک دیوار رہ گئی جسے دیوار گریہ
کہتے ہیں اور یہودی اس کے ساتھ کھڑے ہو کر آہ و بکا و گریہ کرتے ہیں ۔ اب وہ دوبارہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرنا چاہتے ہیں اور اسی کے لئے زائنسٹ موومنٹ چلی بالفور معاہدہ ہوا اور1948میں اسرائیل بن گیا اور 1967 میں اسرائیل عربوں کو شکست دے کر ایک بڑے فلسطینی علاقے بشمول بیت المقدس پر قابض بن کر بیٹھا ہوا ہے ۔
بیت المقدس سے چند سو گز کے فاصلے پر پہاڑی پر ایک گہرے سبز گنبد والی مسجد ہے جسے مسجد اقصیٰ کہتے ہیں یہودیوں کے نزدیک اس کے نیچے تابوت سکینہ ہے ۔ ان کے عقیدے کے مطابق جب وہ تیسری مرتبہ ہیکل سلیمانی بنا لیں گے تو اس کے بعد ان کا مسیحا آئے گا جبکہ ہمارے عقیدے کے مطابق جناب عیسیٰ ابن مریمؑ ہی مسیحا ہیں اور وہ یہودیوں کے جھوٹے مسیحا یعنی دجال کو قتل کریں گے ۔ اب قربانی کاپس منظر یہ ہے کہ جناب موسیٰ علیہ السلام کی غیر موجودگی میں بنی اسرائیل نے سامری جادوگر کے بنائے ہوئے بچھڑے کی پوجا شروع کر دی تھی اور یہ بچھڑا جناب جبرائیل کی جو سواری تھی اس کے سموں کی مٹی جب اس کے منہ میں ڈالی تو اس نے بولنا شروع کر دیا تو ایک دن میں 70 ہزاربنی اسرائیل کے لوگ مرتد ہو گئے تھے جنھیں حکم اللہ کے تحت ان کے قبیلے والوں نے قتل کیا پھر جا کر ان کی توبہ قبول ہوئی تو ایک تو اس بچھڑے کی اہمیت ختم کرنے اور دوسرا ایک بندہ قتل ہو گیا تھا تو اس کے قاتل کا پتا کرنے کے لئے اللہ پاک نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ ایک سرخ بچھڑے کا انتظام کریں اور اس کی شرائط بھی بتا دیں ۔ اس بچھڑے کے گوشت کا ایک ٹکڑا جب اس مقتول کے جسم کے ساتھ لگایا گیا تو وہ چند لمحوں کے لئے زندہ ہوا اور قاتل کا نام بتا کر پھر دوبارہ مردہ ہو گیا لیکن تورات میں ہے کہ اس بچھڑے کو جلا کر اس کی راکھ کو پانی میں ملا کر نہانے سے انھیں پاکیزگی حاصل ہوئی لیکن قرآن پاک میں سامری کے بچھڑے کو جلانے کا حکم آیا ہے تو اب وہ اس ساری مشق کو دوبارہ کرنا چاہتے ہیں اور اس کی راکھ سے جو ان کے مذہبی پیشوا ہیں جنھیں ربی کہتے ہیں انھیں پاک کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس پاکی کی حالت میں جو ان کا مسیحا ہے اس کی آمد کی دعا مانگ سکیں۔
مقام لد کے مقام پر جناب موسیٰ دجال کو قتل کریں گے اور ہر پتھر اور درخت پکارے گا کہ اے مسلم میرے پیچھے یہودی ہے سوائے غرقد کے درخت جو ایک بڑی جھاڑی ہے وہ یہودیوں کو پناہی دے گا ۔7278-7416 صحیح مسلم میں دجال کے حوالے سے احادیث موجود ہیں جبکہ ابی داؤد کی حدیث نمبر 4284 میں ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’مہدی ؑمیری نسل سے فاطمہؑ کی اولاد میں سے ہوں گے‘‘۔اسے شیخ الألبانی نے صحیح اورشیخ زبیر علی زئی نے حسن کا درجہ دیا ہے ۔اس کے علاوہ امام مہدی ؑ خانہ کعبہ میں مقام ابراہیم کے قریب کھڑے ہوں گے کہ 313اہل ایمان خود انھیں پہچانیں گے وہ دعویٰ نہیں کریں گے لہٰذا جو دعویٰ کرے کہ وہ امام مہدی ہے وہ امام مہدی نہیں ہو گا اسی طرح جناب عیسیٰؑ احادیث نبویؐ کے مطابق’’ قیامت کے قریب دجال ظاہر ہو گا اس کو ہلاک کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ عیسیٰ ابن مریم ؑ کو نازل فرمائیں گے ۔ وہ دمشق کے مشرقی سفید مینار پر نازل ہوں گے۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دجال کے ظہور کا کسی یہودی کسی کی عبادت یا قربانی سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان کی دعا سے دجال کا ظہور ہو گا بلکہ یہ خدائے بزرگ و برتر کے حکم سے ظاہر ہو گا لہٰذا یہودی جو کریں گے وہ ان کا اپنا عقیدہ ہو گا اور اس کا اسلام سے یا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہو گا لہٰذا ہمیں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ امام مہدی ؑ ، جناب عیسیٰؑ ، دجال ، یا جوج ماجوج اور دابۃ العرض یہ سب قیامت کی نشانیاں ہیں اور خدائے پاک کے حکم سے ان سب کا ظہور و نزول ہو گا کسی یہودی کی دعا سے نہیں ۔

The post ریڈ ہائفرز یعنی سرخ گائیں appeared first on Naibaat.