Page Nav

HIDE

Grid

GRID_STYLE

Pages

بریکنگ نیوز

latest

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے سامان فراہم کرنے کے الزام میں چار کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکہ نے چین کی تین اور بیلا روس کی ایک کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام کی تیاری اور ترسیل میں تعاون کرنے کے الزام میں پابندیاں لگانے کا...

امریکہ نے چین کی تین اور بیلا روس کی ایک کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام کی تیاری اور ترسیل میں تعاون کرنے کے الزام میں پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔
GETTY IMAGES

بی بی سی اردو کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ ترجمان متھیو ملر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ان چار کمپنیوں کو نامزد کر رہا ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل میں ملوث رہے۔

امریکہ نے بیان میں اپنے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے اور اس کے لیے وہ ان پروکیورمنٹ نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کرنے جا رہا ہے۔

بیان کے مطابق ان کمپنیوں میں سے تین چین میں جبکہ ایک بیلاروس میں واقع ہے اور انھوں نے پاکستان کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سمیت بیلسٹک میزائل بنانے میں معاونت فراہم کی ہے۔

بیان کے مطابق ’ان کمپنیوں میں منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ، شیان لونگڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، تیانجن کری ایٹِو انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ، گرینپیکٹ کمپنی لیمیٹڈ شامل ہیں جو ایسی سرگرمیوں اور لین دین میں ملوث رہی ہیں۔‘

بیان کے مطابق ’ان کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ یا ان کی ترسیل کے لیے پاکستان کو مواد فراہم کرنے میں تعاون کیا ہے جس سے پاکستان کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری، حصول اور نقل و حمل کی کوششوں میں مدد ملی ہے۔‘ امریکی بیان کے مطابق ان کمپنیوں نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام سمیت اس کے بیلسٹک میزائل کی تیاری میں مددگار اشیا فراہم کی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے دیگر شراکت داروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے نیٹ ورکس کی روک تھام کا نظام مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اکتوبر 2023 میں بھی امریکہ نے پاکستان کو بیلسٹک میزائل پروگرام کے پرزہ جات اور سامان فراہم کرنے کے الزام میں چین کی تین کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے گزشتہ سال 20 اکتوبر کو جاری بیان میں جن کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا ان میں جنرل ٹیکنالوجی لمیٹڈ، بیجنگ لو لو ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور چانگ زو یوٹیک کمپوزٹ کمپنی لمیٹڈ شامل تھیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ دسمبر 2021 میں بھی امریکہ کا پاکستانی کمپنیوں کے حوالے سے ایک ایسا فیصلہ سامنے آ چکا ہے جس میں امریکی انتظامیہ نے پاکستان کے جوہری اور میزائل پروگرام میں مبینہ طور پر مدد فراہم کرنے کے الزام میں عائد کی تھیں۔

دوسری جانب پاکستان ماضی میں ایسے الزامات پر یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اس نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے یہ بیلسٹک میزائل مقامی طور پر اپنی صلاحیت و مہارت سے تیار کیے ہیں جن میں غوری اور شاہین نسل کے میزائل شامل ہیں۔
امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے والی چاروں کمپنیاں کون سی ہیں اور ان کو کن پابندیوں کا سامنا ہو گا

اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ نے ایک فیکٹ شیٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کے امریکہ میں موجود یا امریکی افراد کی تحویل میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے ۔

بیان کے مطابق ان کمپنیوں کی ملکیت رکھنے والے افراد کے امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے اور امریکیوں کو ان کے ساتھ کاروبار سے روک دیا گیا ہے۔

محکمہ خارجہ کی جاری فیکٹ شیٹ کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت چین کی تین اور بیلا روس کی ایک کمپنی نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل پروگرام سمیت اس کے بیلسٹک میزائل کی تیاری میں مددگار اشیا فراہم کی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جاری فیکٹ شیٹ میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور ان کی ترسیل میں مدد فراہم کرنے میں ملوث کمپنیوں کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

فیکٹ شیٹ کے مطابق چین میں قائم شیان لونگڈ ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کی تیاری سے متعلق میزائل سے متعلق آلات فراہم کیے ہیں، جن میں فلیمینٹ وائنڈنگ مشین بھی شامل ہے۔

بیان کے مطابق فلیمینٹ وائنڈنگ مشینوں کو راکٹ موٹر کیسز تیار کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

فیکٹ شیٹ کے مطابق تیانجن کری ایٹِو انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آلات فراہم کیے ہیں، جس میں ’سٹر ویلڈنگ‘ کا سامان بھی شامل ہے اور جو امریکہ کے مطابق خلائی لانچ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پروپیلنٹ ٹینکوں کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

فیکٹ شیٹ میں چین کی گرینپیکٹ کمپنی لمیٹڈ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ کمپنی پاکستان کے خلائی تحقیق کے ادارے سپارکو کے ساتھ مل کر بڑے قطر والے راکٹ موٹروں کی جانچ پڑتال میں معاون آلات کی فراہمی میں ملوث پائی گئی ہے۔ سپارکو میں پاکستان کے ایم ٹی سی آر کیٹگری ون بیلسٹک میزائل کی پروڈکشن (تیاری) کی جاتی ہے۔

فیکٹ شیٹ کے مطابق بیلا روس میں قائم منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کو خصوصی گاڑیوں کی چیسس فراہم کرنے کے لیے مدد کی ہے۔

بیان کے مطابق پاکستان کے نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) کے ذریعے اس طرح کے چیسس کو بیلسٹک میزائلوں کے لانچ سپورٹ آلات کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جو میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم کیٹیگری (MTCR) ون بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے لیے ذمہ دار ہے۔